گدھوں کی دنیا میں ایک انوکھی شادی

Immo Kahani
0

 

"گدھوں کی دنیا میں ایک انوکھی شادی"


ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک بڑا ہی عجیب واقعہ پیش آیا۔ گاؤں کے باہر ایک پرانا اور خستہ حال اصطبل تھا، جس میں ایک بوڑھا اور سست گدھا رہتا تھا۔ اس گدھے کا نام ہیرو تھا، حالانکہ اس میں ہیرو والی کوئی بات نہیں تھی۔ وہ سارا دن گھاس کھاتا، مٹی میں لوٹتا اور کبھی کبھار زور سے ڈھینچوں ڈھینچوں کرتا تھا۔


 ہیر و



ایک دن، گاؤں کے لوگوں نے اصطبل کے پاس ایک نئی گدھی دیکھی۔ یہ گدھی نوجوان، خوبصورت اور بڑی ہی چنچل تھی۔ اس کا نام رانی رکھا گیا۔ ہیرو پہلی نظر میں ہی رانی پر فدا ہو گیا۔ وہ سارا دن رانی کے گرد چکر لگاتا، اسے اپنی بے سری آواز میں گانے سناتا اور اپنی ٹوٹی ہوئی دم ہلاتا رہتا۔

رانی کو ہیرو میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ وہ ایک مغرور گدھی تھی اور ہیرو کو ایک سست اور بورنگ گدھا سمجھتی تھی۔ وہ اکثر اسے نظر انداز کرتی اور دوسری جوان گدھوں کے ساتھ گھومتی پھرتی تھی۔

لیکن ہیرو نے ہار نہیں مانی۔ اس نے فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ رانی کو حاصل کر کے رہے گا۔ اس نے گاؤں کے بزرگوں سے مشورہ کیا کہ وہ رانی کو کیسے متاثر کر سکتا ہے۔ بزرگوں نے اسے کچھ عجیب و غریب مشورے دیے، جیسے کہ رانی کے لیے پھول لانا (حالانکہ گدھے پھول نہیں کھاتے) اور اسے رومانوی نظمیں سنانا (حالانکہ ہیرو کو ایک لفظ بھی نہیں آتا تھا)۔

ہیرو نے بزرگوں کے مشوروں پر عمل کرنے کی کوشش کی۔ اس نے گاؤں کے بچوں سے کچھ مرجھائے ہوئے پھول اکٹھے کیے اور رانی کے سامنے پیش کیے۔ رانی نے پھولوں کو سونگھا اور پھر منہ بنا کر دوسری طرف چلی گئی۔ پھر ہیرو نے رانی کو اپنی بے سری آواز میں کچھ بے معنی آوازیں سنانے کی کوشش کی، جسے سن کر رانی نے اپنے کان بند کر لیے۔

گاؤں کے لوگ ہیرو کی ناکام کوششوں پر ہنستے تھے۔ کچھ تو اسے مشورہ دیتے تھے کہ وہ ہار مان لے اور کسی اور گدھی کو تلاش کرے، لیکن ہیرو اپنی محبت میں سچا تھا۔

ایک دن، گاؤں میں ایک میلہ لگا۔ میلے میں بہت سے جانور بھی آئے ہوئے تھے، جن میں کچھ خوبصورت گھوڑے اور طاقتور بیل بھی شامل تھے۔ رانی ان جانوروں میں گھوم رہی تھی اور ان کی تعریف کر رہی تھی۔ ہیرو ایک کونے میں اداس بیٹھا رانی کو دیکھ رہا تھا۔

اچانک، میلے میں ایک بڑا ہنگامہ برپا ہو گیا۔ ایک پاگل بیل رسیاں تڑوا کر بھاگ نکلا اور لوگوں کو سینگ مارنے لگا۔ لوگ خوفزدہ ہو کر ادھر ادھر بھاگنے لگے اور رانی بھی گھبرا کر ایک طرف چھپ گئی۔

ہیرو نے جب رانی کو مصیبت میں دیکھا تو اس کی سستی دور ہو گئی۔ اس میں اچانک ایک نئی طاقت آ گئی۔وہ دوڑتا ہوا آیا اور بیل کے بالکل سامنے کھڑا ہو کر اونچی آواز میں چلانے لگا۔ اس کی تیز آواز سن کر بیل گھبرا گیا اور ایک لمحے کے لیے اپنی جگہ پر جم گیا۔

ہیرو نے فوراً ردعمل ظاہر کیا اور بیل کے پیچھے لپکا۔ بیل اس کی آواز کی وجہ سے گھبرا گیا اور بھاگتا ہوا میلے سے بہت دور چلا گیا۔


گدھا 


 لوگوں نے ہیرو کی بہادری پر تالیاں بجائیں اور اس کی تعریف کی۔

رانی بھی ہیرو کے پاس آئی اور اس کا شکریہ ادا کیا۔ اس نے کہا کہ اسے نہیں معلوم تھا کہ ہیرو اتنا بہادر بھی ہو سکتا ہے۔ اس دن سے رانی کی نظریں ہیرو کے لیے بدل گئیں۔ اسے احساس ہوا کہ ہیرو صرف ایک سست گدھا نہیں، بلکہ ایک وفادار اور بہادر دوست بھی ہے۔

کچھ دنوں بعد، ہیرو اور رانی کی شادی دھوم دھام سے ہوئی۔ پورے گاؤں نے اس عجیب جوڑی کی شادی میں شرکت کی اور خوب جشن منایا۔ ہیرو، جو کبھی ایک سست اور بورنگ گدھا تھا، اب رانی کا شوہر اور گاؤں کا ہیرو بن گیا تھا۔

اور اس طرح، ایک گدھے نے اپنی سچی محبت اور بہادری سے اپنی ملکہ کو حاصل کر لیا۔

اخلاقی سبق:

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ کسی کو بھی اس کی ظاہری شکل یا پہلی نظر میں مت پرکھو، کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اس کے اندر کچھ خاص چھپا ہو۔ اور ہاں، محبت واقعی اندھی ہوتی ہے، خاص طور پر جب بات گدھوں کی ہو۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !