جنوں کی محفل

Immo Kahani
0


"جنوں کی محفل"


نورین، ایک چھوٹی سی لڑکی، اپنے دادا جان کے ساتھ گاؤں میں رہتی تھی۔ شہر کی تیز رفتار زندگی سے دور، گاؤں کی خاموشی اور سادگی اسے بہت پسند تھی۔ خاص طور پر چاندنی راتیں، جب آسمان ستاروں سے جگمگاتا اور کھیتوں میں چاند کی روشنی چاندی کی طرح پھیل جاتی۔


چاند کی روشنی کھیتوں پر

ایک رات، دادا جان نے نورین سے کہا، "آج ہم چاندنی رات میں ایک خاص سفر پر جائیں گے۔"

نورین حیران ہوئی، "خاص سفر؟ کہاں دادا جان؟"

دادا جان مسکرائے، "ہمارے گاؤں کے باہر ایک پرانا کنواں ہے، جہاں رات کو جنوں کی محفل لگتی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ وہ محفل بہت خوبصورت ہوتی ہے۔"

نورین ڈر گئی، "جن؟ دادا جان، مجھے ڈر لگ رہا ہے۔"

دادا جان نے اس کا ہاتھ تھاما، "ڈرنے کی کوئی بات نہیں، بیٹی۔ جن بھی اللہ کی مخلوق ہیں۔ اگر ہم ان سے پیار اور احترام سے پیش آئیں، تو وہ ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔"

نورین نے دادا جان پر بھروسہ کیا اور ان کے ساتھ چل پڑی۔ گاؤں کے خاموش راستوں سے گزرتے ہوئے، وہ کھیتوں کے بیچ ایک پرانے کنویں تک پہنچے۔ کنویں کے ارد گرد گھاس پر کچھ روشنی نظر آ رہی تھی۔ جیسے ہی وہ قریب پہنچے، نورین نے دیکھا کہ کچھ عجیب مخلوق کنویں کے ارد گرد بیٹھی ہوئی ہے۔ ان کے چہرے چاند کی روشنی میں چمک رہے تھے اور ان کی آنکھیں ستاروں کی طرح روشن تھیں۔

دادا جان نے نورین سے کہا، "یہ جن ہیں۔ ڈرو مت، بس خاموش رہو اور دیکھو۔"

جنوں نے نورین اور دادا جان کو دیکھ کر مسکرایا۔ ان میں سے ایک جن، جس کی آواز بہت سریلی تھی، نے گانا شروع کیا۔ اس کی آواز ہوا میں گھل مل گئی اور نورین کو ایسا لگا جیسے وہ کسی خواب میں ہو۔ باقی جن بھی گانے میں شامل ہو گئے۔ ان کی آوازیں مل کر ایک خوبصورت دھن بنا رہی تھیں۔

نورین نے دیکھا کہ جن ناچ بھی رہے تھے۔ ان کے ناچنے کا انداز بہت خوبصورت اور پرسکون تھا۔ وہ ہوا میں ایسے گھوم رہے تھے جیسے پتیاں ہوا میں اڑ رہی ہوں۔ نورین کو ڈر لگنا بند ہو گیا تھا۔ وہ جنوں کی خوبصورتی اور ان کی سریلی آوازوں میں کھو گئی۔

کچھ دیر بعد، جنوں نے ناچنا اور گانا بند کر دیا۔ ان میں سے ایک جن نے دادا جان سے کہا، "آپ کا دل بہت صاف ہے۔ آپ اپنی پوتی کو یہاں لائے، یہ بہت اچھی بات ہے۔ ہم آپ سے خوش ہیں۔"

دادا جان نے شکریہ ادا کیا۔ پھر جنوں نے نورین سے کہا، "تم بہت بہادر لڑکی ہو۔ تم نے ڈر پر قابو پایا اور یہاں آئی۔ ہم تمہیں ایک تحفہ دینا چاہتے ہیں۔"

ایک جن نے نورین کو ایک چھوٹا سا پتھر دیا، جو چاند کی روشنی میں چمک رہا تھا۔ جن نے کہا، "یہ پتھر تمہاری حفاظت کرے گا۔ جب بھی تم ڈرو گی، اسے اپنے پاس رکھنا۔


جادو پتھر 

نورین نے پتھر لے لیا اور جنوں کا شکریہ ادا کیا۔ پھر دادا جان اور نورین واپس گاؤں کی طرف چل پڑے۔ راستے میں نورین نے دادا جان سے پوچھا، "دادا جان، کیا جن سچ میں اچھے ہوتے ہیں؟"

دادا جان نے مسکرا کر کہا، "ہاں بیٹی، جن بھی اللہ کی مخلوق ہیں۔ ان میں اچھے اور برے دونوں طرح کے جن ہوتے ہیں۔ لیکن اگر ہم ان سے پیار اور احترام سے پیش آئیں، تو وہ ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔"

نورین نے دادا جان کی بات سمجھ لی۔ وہ جان گئی تھی کہ ڈرنے کی بجائے، ہمیں ہر مخلوق سے پیار اور احترام سے پیش آنا چاہیے۔ اور اس رات، نورین نے ایک بہت ہی خاص سفر کیا، جو اسے ہمیشہ یاد رہے گا۔

گھر پہنچ کر نورین نے دادا جان کو شب بخیر کہا اور اپنے کمرے میں چلی گئی۔ وہ پتھر کو ہاتھ میں لیے سوچ رہی تھی کہ یہ رات کتنی عجیب اور خوبصورت تھی۔ اس نے پتھر کو اپنے تکیے کے نیچے رکھا اور سو گئی۔ اس رات، نورین نے ایک بہت ہی خوبصورت خواب دیکھا، جس میں وہ کنویں کے پاس جنوں کے ساتھ چاندنی رات میں ناچ رہی تھی۔


جادوئی کنویں 

اگلی صبح، نورین نے دادا جان کو بتایا کہ اس نے خواب میں جنوں کے ساتھ ناچتے ہوئے دیکھا۔ دادا جان مسکرائے اور کہا، "یہ پتھر کا جادو ہے۔ یہ پتھر تمہیں ہمیشہ خوش رکھے گا۔"

نورین نے دادا جان کو گلے لگایا اور کہا، "میں آپ سے بہت پیار کرتی ہوں دادا جان۔"

دادا جان نے نورین کے ماتھے پر بوسہ دیا اور کہا، "میں بھی تم سے بہت پیار کرتا ہوں میری پیاری نورین۔"

اس دن سے، نورین نے کبھی بھی کسی سے ڈرنا نہیں سیکھا، اور اس نے ہمیشہ ہر مخلوق سے پیار اور احترام سے پیش آنا سیکھا۔ اور وہ پتھر، جو جنوں نے اسے دیا تھا، ہمیشہ اس کے پاس رہا، اس کی حفاظت کرتا رہا۔

اخلاقی سبق:

کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں اپنے خوف پر قابو پانا چاہیے اور نئی چیزوں کو آزمانے سے نہیں ڈرنا چاہیے۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !